یہ شام ہے جہاں سے مزاحمت ختم ہو چکی ہے، اور اب بھوکے بھیڑیے اسے آپس میں بانٹ رہے ہیں۔ کیا تمہیں مزاحمت کی غیر موجودگی محسوس نہیں ہوتی، وہی مزاحمت جس کا انتظام ایران نے کیا تھا اور تم اس مزاحمت کو فرقہ وارانہ تنگ نظری کی بنیاد پر اس کی مخالفت کر رہے تھے؟ کیا تمہاری یہ تاریخی شرمندگی تمہارا گریبان چھوڑے گی؟
بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا |
اے امریکا، اے عرب ممالک، اے ترکیہ! تم نے بشار الاسد حکومت سے چھٹکارا پا کر شام کو "آزاد" کروایا تھا نا؟
یہ شام ہے، جہاں اب کوئی مزاحمت نہیں ہے، بشار (الاسد) بھی نہیں ہیں۔
یہ وہی شام ہے جہاں تمہارے قابل اعتماد دوستوں امریکہ اور اسرائیل نے بشار الاسد کے جانے کے فوراً بعد ملک کا تمام بنیادی ڈھانچہ تباہ کر دیا، شام کی عارضی حکومت اور ابو محمد الجولانی شام کی تباہی کے بعد کٹھ پتلی بن کر رہ گئے۔ اور پھر ٹرمپ نے تباہ حال، نہتے اور ٹکڑے ٹکڑے ہو چکے شام پر لگی پابندیاں اٹھا لیں! اب لگتا ہے کہ امریکا نے شام پر لگی پابندیاں ختم کر دی ہیں ایسے شام کی پابندیاں اٹھا لی گئی ہیں، جو زخمی ہے، برباد ہے، بیرونی جارحیت سے دوچار ہے اور کٹھ پتلی حکومت شام کی اقلیتوں کی زندگی اجیرن بنا چکی ہے وہی جو بیرونی جارحیت کے سامنے مزاحمت سے عاجز ہے لیکن اپنے زیر قبضہ علاقوں کے عوام کی سرکوبی میں مصروف۔
یہ شام ہے، وہی جہاں عرب رہنما اس کے دہشت گرد رہنما کو مبارکباد دے رہے تھے، اور یورپ اور ترکی کے لیڈر دمشق کا فوری دورہ کر کے عارضی حکومت کے ساتھ مستقبل کے تعلقات پر غور کر رہے تھے۔
یہ شام ہے جہاں سے مزاحمت ختم ہو چکی ہے، اور اب بھوکے بھیڑیے اسے آپس میں بانٹ رہے ہیں۔ کیا تمہیں مزاحمت کی غیر موجودگی محسوس نہیں ہوتی، وہی مزاحمت جس کا انتظام ایران نے کیا تھا اور تم اس مزاحمت کو فرقہ وارانہ تنگ نظری کی بنیاد پر اس کی مخالفت کر رہے تھے؟ کیا تمہاری یہ تاریخی شرمندگی تمہارا گریبان چھوڑے گی؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ